حاملہ خواتین اور احتیاطی تدابیر.Pregnant women and precautions
۔
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
شادی کے بعد حمل ٹھرنا ایک فطری عمل ہے ۔
ہر نئے جوڑے کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ ان کے ہاں ایک صحت مند اور توانا بچے کی پیدائش ہو۔آج میں اپنے اس مضمون میں حاملہ خواتین کو حمل کے دوران ہونے والی مشکلات اور ان کے حل کے بارے میں بتانے کی کوشش کروں گا۔اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ حمل کے دوران عورتیں ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں رہتی ہیں۔اور اس کا براہ راست اثر ہونے والے بچے پر بھی ہوتا ہے۔ھاملہ عورتوں میں کچھ جسمانی تبدیلیاں بھی رونما ہوتیں ہیں ان سب کے لئے عورت کو پہلے سے تیار رہنا چاہیئے تاکہ کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
حمل کی مختلف علامت ہیں۔
حیض آنا بند ہو جانا،
الٹی آنا
پیٹ میں تھوڑا تھوڑا درد محسوس ہونا
سستی اور کمزوری ہونا
،دل کا پریشان رہنا وغیرہ ہیں۔
ایک عورت جب حاملہ ہو جائے تواپنی بہتر صحت کے لئے ہلکی ورزش اس کے لئےبہت ضروری ہے اور کھانے پینے کا بھی خاص خیال رکھنا اشت ضرورت ہوتے ہیں کیونکہ وہ جو کچھ کھائے گی اس کا براہ راست اثر آنے والے بچے پر ہو گا۔
دورانِ حمل مفید کھانے کا خاص خیال رکھے مثلاً
تازہ سبزیاں ،پھل یا ان کا جوس ،دودھ وغیرہ کا استعمال جاری رکھے ۔
اور اپنا چیک اپ کبھی کبار یا لیڈی ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کرواتے رہنا چاہئے تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے اس کے علاوہ ڈاکٹر کی ہدایت پر ادویات کا استعمال بھی ضروری ہوتا ہے۔جس طرح کھانے سے بچے کی صحت پر اثر ہوتا ہے اسی طرح ادویات کا اثر بھی بچے پر ضرور ہوتا ہے۔بعض ادویات کا کم اور بعض کا زیادہ بھی ہوتا ہے اور یہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔اس لئے میں ضروری سمجھتا ہوں کہ حاملہ عورت کو غیر ضروری ادویات استعمال نہیں کرنی چاہیں ہاں اگر ضرورت ہو تو پھر کوئی مضائقہ نہیں۔
حاملہ خاتون کو نفسیاتی طور پرخوش رہنا ضروری ہوتی ہے۔
آرام کا مکمل خیال رکھا جائے تاکہ بچے کو کسی قسم کا دباؤ اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
حمل کے دوران ماں کا مکمل خیال رکھا جائے اور کوشش کی جائے کہ وہ کسی بھی بیماری کا شکار نہ ہو کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اس کا براہ راست اثر ہونے
والے بچے پر بھی پڑے گا۔
صحت مند ماں ایک صحت مند بچے کو جنم دے گی اور جو کمزور اور حمل کے دوران بیماریوں کا شکار رہی ہو وہ کمزور بچے کو ہی جنم دے گی۔حاملہ خواتین کو کافی پینے سے اجتناب کرنا چاہئے کیونکہ ماہرین طب کے مطابق کافی پینے والی ماؤں کے بچے کو لیو کیمیا یعنی خون کے خلیوں کا کینسر 60% تک ہونے کا خدشہ موجود ہے۔
حاملہ ماں کو بھی چاہئے کہ قرآن مجید ک کثرت سے مطالعہ کی جاے اسے بچوں کے لئے روحانی ہدایات ہوتی ہیں اور ایسے مثبت کتابوں کا مطالعہ کرے اور ہر ممکن کوشش کرے جس سے وہ خوش رہ سکے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ۔
Comments
Post a Comment